Surah Ar Rum Tafseer

Listen Surah Ar Rum Tafseer In MP3

Ar-Rum

SURAH AL ANKABUTSURAH LUQMAN

VIEW IN ARABICURDU TRANSLATIONENGLISH TRANSLATIONVIEW IN PDF

SURAH AR RUM TAFSEER

شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

(اہلِ ) روم مغلوب ہوگئے ﴿۲﴾ نزدیک کے ملک میں اور وہ مغلوب ہونے کے بعد عنقریب غالب آجائیں گے ﴿۳﴾ چند ہی سال میں پہلے بھی اور پیچھے بھی خدا ہی کا حکم ہے اور اُس روز مومن خوش ہوجائیں گے ﴿۴﴾ (یعنی) خدا کی مدد سے۔ وہ جسے چاہتا ہے مدد دیتا ہے اور وہ غالب (اور) مہربان ہے ﴿۵﴾ (یہ) خدا کا وعدہ (ہے) خدا اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ﴿۶﴾ یہ تو دنیا کی ظاہری زندگی کو جانتے ہیں۔ اور آخرت (کی طرف) سے غافل ہیں ﴿۷﴾ کیا اُنہوں نے اپنے دل میں غور نہیں کیا۔ کہ خدا نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے اُن کو حکمت سے اور ایک وقت مقرر تک کے لئے پیدا کیا ہے۔ اور بہت سے لوگ اپنے پروردگار سے ملنے کے قائل ہی نہیں ﴿۸﴾ کیا اُن لوگوں نے ملک میں سیر نہیں کی (سیر کرتے )تو دیکھ لیتے کہ جو لوگ اُن سے پہلے تھے ان کا انجام کیسے ہوا۔ وہ اُن سے زورو قوت میں کہیں زیادہ تھے اور اُنہوں نے زمین کو جوتا اور اس کو اس سے زیادہ آباد کیا تھا جو اُنہوں نے آباد کیا۔ اور اُن کے پاس اُن کے پیغمبر نشانیاں لےکر آتے رہے تو خدا ایسا نہ تھا کہ اُن پر ظلم کرتا۔ بلکہ وہی اپنے آپ پر ظلم کرتے تھے ﴿۹﴾ پھر جن لوگوں نے برائی کی اُن کا انجام بھی برا ہوا اس لیے کہ خدا کی آیتوں کو جھٹلاتے اور اُن کی ہنسی اُڑاتے رہے تھے ﴿۱۰﴾ خدا ہی خلقت کو پہلی بار پیدا کرتا ہے وہی اس کو پھر پیدا کرے گا پھر تم اُسی کی طرف لوٹ جاؤ گے ﴿۱۱﴾ اور جس دن قیامت برپا ہوگی گنہگار نااُمید ہوجائیں گے ﴿۱۲﴾ اور ان کے (بنائے ہوئے) شریکوں میں سے کوئی ان کا سفارشی نہ ہوگا اور وہ اپنے شریکوں سے نامعتقد ہوجائیں گے ﴿۱۳﴾ اور جس دن قیامت برپا ہوگی اس روز وہ الگ الگ فرقے ہوجائیں گے ﴿۱۴﴾ تو جو لوگ ایمان لائے اور عمل نیک کرتے رہے وہ (بہشت کے) باغ میں خوش حال ہوں گے ﴿۱۵﴾ اور جنہوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں اور آخرت کے آنے کو جھٹلایا۔ وہ عذاب میں ڈالے جائیں گے ﴿۱۶﴾ تو جس وقت تم کو شام ہو اور جس وقت صبح ہو خدا کی تسبیح کرو (یعنی نماز پڑھو) ﴿۱۷﴾ اور آسمانوں اور زمین میں اُسی کی تعریف ہے۔ اور تیسرے پہر بھی اور جب دوپہر ہو (اُس وقت بھی نماز پڑھا کرو) ﴿۱۸﴾ وہی زندے کو مردے سے نکالتا اور (وہی) مردے کو زندے سے نکالتا ہے اور( وہی) زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کرتا ہے۔ اور اسی طرح تم (دوبارہ زمین میں سے) نکالے جاؤ گے ﴿۱۹﴾ اور اسی کے نشانات (اور تصرفات) میں سے ہے کہ اُس نے تمہیں مٹی سے پیدا کیا۔ پھر اب تم انسان ہوکر جا بجا پھیل رہے ہو ﴿۲۰﴾ اور اسی کے نشانات (اور تصرفات) میں سے ہے کہ اُس نے تمہارے لئے تمہاری ہی جنس کی عورتیں پیدا کیں تاکہ اُن کی طرف (مائل ہوکر) آرام حاصل کرو اور تم میں محبت اور مہربانی پیدا کر دی جو لوگ غور کرتے ہیں اُن کے لئے ان باتوں میں (بہت سی) نشانیاں ہیں ﴿۲۱﴾ اور اسی کے نشانات (اور تصرفات) میں سے ہے آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنا اور تمہاری زبانوں اور رنگوں کا جدا جدا ہونا۔ اہلِ دانش کے لیے ان (باتوں) میں (بہت سی) نشانیاں ہیں ﴿۲۲﴾ اور اسی کے نشانات (اور تصرفات) میں سے ہے تمہارا رات اور دن میں سونا اور اُس کے فضل کا تلاش کرنا۔ جو لوگ سنتے ہیں اُن کے لیے ان باتوں میں (بہت سی) نشانیاں ہیں ﴿۲۳﴾ اور اسی کے نشانات (اور تصرفات) میں سے ہے کہ تم کو خوف اور اُمید دلانے کے لئے بجلی دکھاتا ہے اور آسمان سے مینھہ برساتا ہے۔ پھر زمین کو اس کے مر جانے کے بعد زندہ (و شاداب) کر دیتا ہے۔ عقل والوں کے لئے ان (باتوں) میں (بہت سی) نشانیاں ہیں ﴿۲۴﴾ اور اسی کے نشانات (اور تصرفات) میں سے ہے کہ آسمان اور زمین اس کے حکم سے قائم ہیں۔ پھر جب وہ تم کو زمین میں سے (نکلنے کے لئے) آواز دے گا تو تم جھٹ نکل پڑو گے ﴿۲۵﴾ اور آسمانوں اور زمین میں (جتنے فرشتے اور انسان وغیرہ ہیں) اسی کے( مملوک )ہیں (اور) تمام اس کے فرمانبردار ہیں ﴿۲۶﴾ اور وہی تو ہے جو خلقت کو پہلی دفعہ پیدا کرتا ہے پھر اُسے دوبارہ پیدا کرے گا۔ اور یہ اس کو بہت آسان ہے۔ اور آسمانوں اور زمین میں اس کی شان بہت بلند ہے۔ اور وہ غالب حکمت والا ہے ﴿۲۷﴾ وہ تمہارے لئے تمہارے ہی حال کی ایک مثال بیان فرماتا ہے کہ بھلا جن (لونڈی غلاموں) کے تم مالک ہو وہ اس (مال) میں جو ہم نے تم کو عطا فرمایا ہے تمہارے شریک ہیں، اور (کیا )تم اس میں (اُن کو اپنے) برابر (مالک سمجھتے) ہو( اور کیا) تم اُن سے اس طرح ڈرتے ہو جس طرح اپنوں سے ڈرتے ہو، اسی طرح عقل والوں کے لئے اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان کرتے ہیں ﴿۲۸﴾ مگر جو ظالم ہیں بےسمجھے اپنی خواہشوں کے پیچھے چلتے ہیں تو جس کو خدا گمراہ کرے اُسے کون ہدایت دے سکتا ہے؟ اور ان کا کوئی مددگار نہیں ﴿۲۹﴾ تو تم ایک طرف کے ہوکر دین (خدا کے رستے) پر سیدھا منہ کئے چلے جاؤ (اور) خدا کی فطرت کو جس پر اُس نے لوگوں کو پیدا کیا ہے (اختیار کئے رہو) خدا کی بنائی ہوئی (فطرت) میں تغیر وتبدل نہیں ہو سکتا۔ یہی سیدھا دین ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ﴿۳۰﴾ (مومنو) اُسی (خدا )کی طرف رجوع کئے رہو اور اس سے ڈرتے رہو اور نماز پڑھتے رہو اور مشرکوں میں نہ ہونا ﴿۳۱﴾ (اور نہ) اُن لوگوں میں (ہونا) جنہوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور (خود) فرقے فرقے ہو گئے۔ سب فرقے اسی سے خوش ہیں جو اُن کے پاس ہے ﴿۳۲﴾ اور جب لوگوں کو تکلیف پہنچتی ہے تو اپنے پروردگار کو پکارتے اور اسی کی طرف رجوع ہوتے ہیں۔ پھر جب وہ ان کو اپنی رحمت کا مزا چکھاتا ہے تو ایک فرقہ اُن میں سے اپنے پروردگار سے شرک کرنے لگتا ہے ﴿۳۳﴾ تاکہ جو ہم نے ان کو بخشا ہے اُس کی ناشکری کریں سو (خیر) فائدے اُٹھالو عنقریب تم کو (اس کا انجام) معلوم ہو جائے گا ﴿۳۴﴾ کیا ہم نے ان پر کوئی ایسی دلیل نازل کی ہے کہ اُن کو خدا کے ساتھ شرک کرنا بتاتی ہے ﴿۳۵﴾ اور جب ہم لوگوں کو اپنی رحمت کا مزا چکھاتے ہیں تو اُس سے خوش ہو جاتے ہیں اور اگر اُن کے عملوں کے سبب جو اُن کے ہاتھوں نے آگے بھیجے ہیں کوئی گزند پہنچے تو نااُمید ہو کر رہ جاتے ہیں ﴿۳۶﴾ کیا اُنہوں نے نہیں دیکھا کہ خدا ہی جس کے لئے چاہتا ہے رزق فراخ کرتا ہے اور( جس کے لئے چاہتا ہے) تنگ کرتا ہے۔ بیشک اس میں ایمان لانے والوں کے لئے نشانیاں ہیں ﴿۳۷﴾ تو اہلِ قرابت اور محتاجوں اور مسافروں کو ان کا حق دیتے رہو۔ جو لوگ رضائے خدا کے طالب ہیں یہ اُن کے حق میں بہتر ہے۔ اور یہی لوگ نجات حاصل کرنے والے ہیں ﴿۳۸﴾ اور جو تم سود دیتے ہو کہ لوگوں کے مال میں افزائش ہو تو خدا کے نزدیک اس میں افزائش نہیں ہوتی اور جو تم زکوٰة دیتے ہو اور اُس سے خدا کی رضا مندی طلب کرتے ہو تو (وہ موجبِ برکت ہے اور) ایسے ہی لوگ (اپنے مال کو) دو چند سہ چند کرنے والے ہیں ﴿۳۹﴾ خدا ہی تو ہے جس نے تم کو پیدا کیا پھر تم کو رزق دیا پھر تمہیں مارے گا۔ پھر زندہ کرے گا۔ بھلا تمہارے (بنائے ہوئے) شریکوں میں بھی کوئی ایسا ہے جو ان کاموں میں سے کچھ کر سکے۔ وہ پاک ہے اور (اس کی شان) ان کے شریکوں سے بلند ہے ﴿۴۰﴾ خشکی اور تری میں لوگوں کے اعمال کے سبب فساد پھیل گیا ہے تاکہ خدا اُن کو اُن کے بعض اعمال کا مزہ چکھائے عجب نہیں کہ وہ باز آجائیں ﴿۴۱﴾ کہہ دو کہ ملک میں چلو پھرو اور دیکھو کہ جو لوگ( تم سے) پہلے ہوئے ہیں ان کا کیسا انجام ہوا ہے۔ ان میں زیادہ تر مشرک ہی تھے ﴿۴۲﴾ تو اس روز سے پہلے جو خدا کی طرف سے آکر رہے گا اور رک نہیں سکے گا دین (کے رستے) پر سیدھا منہ کئے چلے چلو اس روز (سب) لوگ منتشر ہوجائیں گے ﴿۴۳﴾ جس شخص نے کفر کیا تو اس کے کفر کا ضرر اُسی کو ہے اور جس نے نیک عمل کئے تو ایسے لوگ اپنے ہی لئے آرام گاہ درست کرتے ہیں ﴿۴۴﴾ جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے اُن کو خدا اپنے فضل سے بدلہ دے گا۔ بیشک وہ کافروں کو دوست نہیں رکھتا ﴿۴۵﴾ اور اُسی کی نشانیوں میں سے ہے کہ ہواؤں کو بھیجتا ہے کہ خوشخبری دیتی ہیں تاکہ تم کو اپنی رحمت کے مزے چکھائے اور تاکہ اس کے حکم سے کشتیاں چلیں اور تاکہ اس کے فضل سے (روزی) طلب کرو عجب نہیں کہ تم شکر کرو ﴿۴۶﴾ اور ہم نے تم سے پہلے بھی پیغمبر ان کی قوم کی طرف بھیجے تو وہ اُن کے پاس نشانیاں لےکر آئے سو جو لوگ نافرمانی کرتے تھے ہم نے اُن سے بدلہ لےکر چھوڑا اور مومنوں کی مدد ہم پر لازم تھی ﴿۴۷﴾ خدا ہی تو ہے جو ہواؤں کو چلاتا ہے تو وہ بادل کو اُبھارتی ہیں۔ پھر خدا اس کو جس طرح چاہتا ہے آسمان میں پھیلا دیتا اور تہ بتہ کر دیتا ہے پھر تم دیکھتے ہو کہ اس کے بیچ میں سے مینھہ نکلنے لگتا ہے پھر جب وہ اپنے بندوں میں سے جن پر چاہتا ہے اُسے برسا دیتا ہے تو وہ خوش ہو جاتے ہیں ﴿۴۸﴾ اور بیشتر تو وہ مینھہ کے اُترنے سے پہلے نااُمید ہو رہے تھے ﴿۴۹﴾ تو (اے دیکھنے والے) خدا کی رحمت کی نشانیوں کی طرف دیکھ کہ وہ کس طرح زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کرتا ہے۔ بیشک وہ مردوں کو زندہ کرنے والا ہے۔ اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ﴿۵۰﴾ اور اگر ہم ایسی ہوا بھیجیں کہ وہ (اس کے سبب) کھیتی کو دیکھیں (کہ) زرد (ہو گئی ہے) تو اس کے بعد وہ ناشکری کرنے لگ جائیں ﴿۵۱﴾ تو تم مردوں کی (بات) نہیں سنا سکتے اور نہ بہروں کو جب وہ پیٹھ پھیر کر پھر جائیں آواز سنا سکتے ہو ﴿۵۲﴾ اور نہ اندھوں کو اُن کی گمراہی سے (نکال کر) راہ راست پر لاسکتے ہو۔ تم تو انہی لوگوں کو سنا سکتے ہو جو ہماری آیتوں پر ایمان لاتے ہیں سو وہی فرمانبردار ہیں ﴿۵۳﴾ خدا ہی تو ہے جس نے تم کو (ابتدا میں) کمزور حالت میں پیدا کیا پھر کمزوری کے بعد طاقت عنایت کی پھر طاقت کے بعد کمزوری اور بڑھاپا دیا۔ وہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے اور وہ صاحب دانش اور صاحب قدرت ہے ﴿۵۴﴾ اور جس روز قیامت برپا ہوگی گنہگار قسمیں کھائیں گے کہ وہ (دنیا میں) ایک گھڑی سے زیادہ نہیں رہے تھے۔ اسی طرح وہ (رستے سے) اُلٹے جاتے تھے ﴿۵۵﴾ اور جن لوگوں کو علم اور ایمان دیا گیا تھا وہ کہیں گے کہ خدا کی کتاب کے مطابق تم قیامت تک رہے ہو۔ اور یہ قیامت ہی کا دن ہے لیکن تم کو اس کا یقین ہی نہیں تھا ﴿۵۶﴾ تو اس روز ظالم لوگوں کو ان کا عذر کچھ فائدہ نہ دے گا اور نہ اُن سے توبہ قبول کی جائے گی ﴿۵۷﴾ اور ہم نے لوگوں کے (سمجھانے کے) لئے اس قرآن میں ہر طرح کی مثال بیان کر دی ہے اور اگر تم اُن کے سامنے کوئی نشانی پیش کرو تو یہ کافر کہہ دیں گے کہ تم تو جھوٹے ہو ﴿۵۸﴾ اسی طرح خدا اُن لوگوں کے دلوں پر جو سمجھ نہیں رکھتے مہر لگا دیتا ہے ﴿۵۹﴾ پس تم صبر کرو بیشک خدا کا وعدہ سچا ہے اور( دیکھو) جو لوگ یقین نہیں رکھتے وہ تمہیں اوچھا نہ بنادیں ﴿۶۰﴾

PARA / CHAPTER 21
SURAH NAME Ar-Rum
CLASSIFICATION Meccan – Makki Surah
SURAH NO 30
DOWNLOAD Surah Ar Rum MP3 Download
DOWNLOAD Surah Ar Rum Urdu Translation MP3 Download
DOWNLOAD Surah Ar Rum English Translation MP3 Download
VOICE Dr Israr Ahmed

About Surah Ar Rum

The sura ar-Rum is a Meccan surah. It composes 60 verses. Its classification order in the Holy Quran is the number 30. In the order of revelation, it ranks 84. There is no verse of prostration in this surah. Click on the Sheikh of your choice to listen to or download his surah recitation of The Romans in mp3 format. Listen to it or download this Surah Recitation in mp3 format free from our site. Read surah with Urdu Translation, Tafseer, or Tarjuma in Urdu, English, and Arabic text and audio Mp3. It is the 30 Surah in the Quran with 60 verses, you can read full Surah Rum with Urdu Translation or tarjuma online. The surah’s position in the Quran is in Juz 21 and is called Makki sura.

Name:NAME: الروم, Ar-Rum

Name taken from Verse 2 where there is a mention of “Ar-Rum”.

٢ غُلِبَتِ الرُّومُ
2 The Byzantines have been defeated

But It does not mean that this name is the actual topic discussed in the whole Surah. It is just a reference and mark/symbol to distinguish this Surah from others as is with most other Surahs of the Quran. While there are diversified topics discussed in these Surahs.

Surah Details

ENGLISH NAME: Romans, Byzantium.
CHAPTER NUMBER: 30
Sura Ar-Rum TOTAL VERSES: 60
SURAH RUM TOTAL WORDS: 817
TOTAL UNIQUE WORDS WITHOUT REPETITION: 451
TOTAL LETTERS: 3,472
REVELATION PERIOD:
Meccan, Approx. 615 – 617 AD.

Main Characters

God, Romans, Believers, Prophet Muhammad.

Sura Main Topics

Prediction of Romans Defeat & Glad tidings, Last Day Punishment & Rewards, God’s Signs Everywhere, Riba/Usury, Cloud and Rain Formation, Time Stayed on Earth Will look like an hour

Surah Key Verses

٢ غُلِبَتِ الرُّومُ

2 The Byzantines have been defeated

٣ فِي أَدْنَى الْأَرْضِ وَهُمْ مِنْ بَعْدِ غَلَبِهِمْ سَيَغْلِبُونَ

3 In the nearest land. But they, after their defeat, will overcome.

٤ فِي بِضْعِ سِنِينَ ۗ لِلَّهِ الْأَمْرُ مِنْ قَبْلُ وَمِنْ بَعْدُ ۚ وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ

4 Within three to nine years. To Allah belongs the command before and after. And that day the believers will rejoice

٣٠ فَأَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّينِ حَنِيفًا ۚ فِطْرَتَ اللَّهِ الَّتِي فَطَرَ النَّاسَ عَلَيْهَا ۚ لَا تَبْدِيلَ لِخَلْقِ اللَّهِ ۚ ذَٰلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ

30 So direct your face toward the religion, inclining to truth. [Adhere to] the fitrah of Allah upon which He has created [all] people. No change should there be in the creation of Allah. That is the correct religion, but most people do not know.

٣٢ مِنَ الَّذِينَ فَرَّقُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا ۖ كُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَيْهِمْ فَرِحُونَ

32 [Or] of those who have divided their religion and become sects, every faction rejoicing in what it has.

٥٥ وَيَوْمَ تَقُومُ السَّاعَةُ يُقْسِمُ الْمُجْرِمُونَ مَا لَبِثُوا غَيْرَ سَاعَةٍ ۚ كَذَٰلِكَ كَانُوا يُؤْفَكُونَ

55 And the Day the Hour appears the criminals will swear they had remained but an hour. Thus they were deluded.

٥٦ وَقَالَ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ وَالْإِيمَانَ لَقَدْ لَبِثْتُمْ فِي كِتَابِ اللَّهِ إِلَىٰ يَوْمِ الْبَعْثِ ۖ فَهَٰذَا يَوْمُ الْبَعْثِ وَلَٰكِنَّكُمْ كُنْتُمْ لَا تَعْلَمُونَ

56 But those who were given knowledge and faith will say, “You remained the extent of Allah ‘s decree until the Day of Resurrection, and this is the Day of Resurrection, but you did not use to know.”

Summary Of Surah

1-4(Romans Prediction Of Defeat And Good Tiding For Both Romans And Muslims That They Will Be Conqueror Soon On Persians And Meccan’s Respectively), 5-6(Promise Upon God, Allah Does Not Fail In His Promise), 9(Have They Not Traveled Through The Earth And Observed How Was The End Of Those Before Them? They Were Greater In Power), 10-16(Last Day Punishment Rewards, Hell Paradise), 17-18( Namaz/Prayer Timings),19( God Brings The Living Out Of The Dead And Brings The Dead Out Of The Living), 20-27(His Signs In Your Spouses/Mates, In Heavens Earth Creation, In Diverse Languages In Different Colors Etc), 30(The Nature Made By Allah In Which He Has Made Men Is True Religion), 39(Difference In Riba/Usury/Interest And Zakat), 41(Pollution/Corruption Has Spread In Land And Waters), 48( Process Of Raining; Winds Clouds Then Spread On Sky Then Fragments Then Rain), 55-56(How Long Stayed In Earth; Swear They Did Not Tarry But An Hour), 60(Be Patient; Surely The Promise Of Allah Is True And Let Not Those Who Have No Certainty Hold You In Light Estimation.)

Explanation And Back Ground

This sura Ar-Rum has 60 verses divided into 6 Rukus/Sections. This Surah was revealed in Mecca same time as Surah Taha almost six to seven years before Prophet Muhammad’s migration to Yathrib (Madina) around 615 AD. This was the time when the opposition of Meccans turned from verbal accusations and abuse to physical and socio-economic torture and bans. This is the time when many Muslims migrated to the nearby country of Abyssinia. One more thing that helps in understanding its time period of revelation is the prediction regarding Romans’s (Eastern Roman Or Byzantines Empire) defeat by the Persian Empire in the first four verses. The Byzantines Empire regions which were near Arabia were gone from their hands during these years and were taken back by them around 623-627 AD.

The Surah starts with a precise prediction that although the Romans have been defeated, within a few years, they will again become victorious. The Surah here is referring to the Byzantine-Sassanid War of 602–628. When Emperor Maurice was killed by the usurper Phocas, Khosrau II waged war to revenge his death. Although the Persians were victorious during the first stages of the war, capturing much of Egypt, Levant, and even Anatolia. However, the coming to power of Heraclius ultimately drove the Persians downfall.

But on the face of it, the initial defeat of the Romans (Byzantine Empire) had much impact on Arabia. In those days in Mecca everywhere was the talk of this matter. There were no fast and speedy ways of communication those days but as this was not a small war but a war that lasted for many years thus by people traveling in trade caravans all the matter spread. These were the days when Prophet Muhammad and his early followers were under severe persecution, and few of them took refuge in the nearby country of Abyssinia which was a Christian country and an ally of Romans. So Meccans take this victory as a way to mock and ridicule Muslims that just as the People of Book who believe in God were defeated by Persians same, you were also come to your end by our hands and also that now soon they will get their brats back who were in refuge in Abyssinia.

So this Sura Ar-Rum actually gives three predictions that fulfilled in a time span of 10-12 years. First is that Romans will be back and defeat their opponent which fulfilled starting from 623 AD with the initial victories of Romans and ends with the final defeat of Persians in the battle of Nineveh in 627AD. The other thing in verse is that Muslims will be happy that day: it is fulfilled by the rejoicing of Muslims on seeing the Quran’s claim and prediction coming true and their opponent’s claims turning wrong. Third: the same time Muslims won their first battle of Badr in 623AD at the start of Romans victories and then in 628AD Muslims conquered Mecca after Romans decisively defeated Persians in the battle of Nineveh in 627AD.

The Surah urges people to ponder on God’s Signs which are everywhere around in this Universe and reflect on their own creation and the heavens and earth. The Surah emphasizes that God is in control of everything and tells about the Last Day Punishment & Rewards.

Credit:: Description Quoted From thelastdialogue

Read Surah Ar Rum Tafseer in text and audio MP3. You can read and listen full tafseer of Surah Ar Rum.

You can easily download full Surah Ar Rum Tafseer.

Download Full Tafseer of Surah Ar Rum in MP3.

Surah Ar Rum Tafseer

Listen to Surah Ar Rum Tafseer in easy and understandable words by Dr Israr Ahmed. You can listen to the Tafseer of the complete Surah Ar Rum in the voice of Dr Israr Ahmad to understand its meaning and obey its orders. Now it is easy to understand the teachings of the Surah Ar Rum as the complete and detailed Tafsir of Surah Ar Rum is available at BusyRoute.com

Surah Ar Rum is originally present in the Arabic language. Therefore, it is not easy to understand its real meaning and teachings by any non-native person. In Pakistan, many people don’t know Arabic, so they look for easy and understandable Surah Ar Rum Tafsir in Urdu so that they can understand the true meaning of the Surah Ar Rum.

Many Surah Ar Rum Tafsirs are available but are not easy to understand by the layman. BusyRoute is providing you the opportunity to listen to Audio Surah Ar Rum Tafseer in the voice of Dr Israr Ahmed. He is a well-known Muslim scholar and has many followers around the world. He explains the teachings of the Surah Ar Rum in easy and understandable words that anyone can understand.

On this page, you can find Full Audio Surah Ar Rum Tafseer and listen to it. You can also download the Audio Surah Ar Rum Tafsir on your devices to listen to it later. Surah Ar Rum Tafseer MP3 becomes easy to listen to. With that, you can listen to it anytime when you are free while traveling or doing anything that provides a quiet listening time. Just play the Surah Ar Rum Tafseer Online directly at BusyRoute if you have an active internet connection and listen to it. If you download Surah Ar Rum Tafseer Audio on your devices, you can listen to it without an active internet connection available.

It is a must for everyone to learn the true meaning of the Surah Ar Rum and Audio Surah Ar Rum Tafseer is an easy way to do it. Listen Surah Ar Rum Tafseer and bring improvement in your way of life with the teachings of Islam.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *