Surah Al Fath Tafseer

Listen Surah Al Fath Tafseer In MP3

Al-Fath

SURAH MUHAMMADSURAH AL HUJURAT

VIEW IN ARABICURDU TRANSLATIONENGLISH TRANSLATIONVIEW IN PDF

SURAH AL FATH TAFSEER

شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

(اے محمدﷺ) ہم نے تم کو فتح دی۔ فتح بھی صریح وصاف ﴿۱﴾ تاکہ خدا تمہارے اگلے اور پچھلے گناہ بخش دے اور تم پر اپنی نعمت پوری کردے اور تمہیں سیدھے رستے چلائے ﴿۲﴾ اور خدا تمہاری زبردست مدد کرے ﴿۳﴾ وہی تو ہے جس نے مومنوں کے دلوں پر تسلی نازل فرمائی تاکہ ان کے ایمان کے ساتھ اور ایمان بڑھے۔ اور آسمانوں اور زمین کے لشکر (سب) خدا ہی کے ہیں۔ اور خدا جاننے والا (اور) حکمت والا ہے ﴿۴﴾ (یہ) اس لئے کہ وہ مومن مردوں اور مومن عورتوں کو بہشتوں میں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں داخل کرے وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے اور ان سے ان کے گناہوں کو دور کردے۔ اور یہ خدا کے نزدیک بڑی کامیابی ہے ﴿۵﴾ اور (اس لئے کہ) منافق مردوں اور منافق عورتوں اور مشرک مردوں اور مشرک عورتوں کو جو خدا کے حق میں برے برے خیال رکھتے ہیں عذاب دے۔ ان ہی پر برے حادثے واقع ہوں۔ اور خدا ان پر غصے ہوا اور ان پر لعنت کی اور ان کے لئے دوزخ تیار کی۔ اور وہ بری جگہ ہے ﴿۶﴾ اور آسمانوں اور زمین کے لشکر خدا ہی کے ہیں۔ اور خدا غالب (اور) حکمت والا ہے ﴿۷﴾ اور ہم نے (اے محمدﷺ) تم کو حق ظاہر کرنے والا اور خوشخبری سنانے والا اور خوف دلانے والا (بنا کر) بھیجا ہے ﴿۸﴾ تاکہ (مسلمانو) تم لوگ خدا پر اور اس کے پیغمبر پر ایمان لاؤ اور اس کی مدد کرو اور اس کو بزرگ سمجھو۔ اور صبح وشام اس کی تسبیح کرتے رہو ﴿۹﴾ جو لوگ تم سے بیعت کرتے ہیں وہ خدا سے بیعت کرتے ہیں۔ خدا کا ہاتھ ان کے ہاتھوں پر ہے۔ پھر جو عہد کو توڑے تو عہد توڑنے کا نقصان اسی کو ہے۔ اور جو اس بات کو جس کا اس نے خدا سے عہد کیا ہے پورا کرے تو وہ اسے عنقریب اجر عظیم دے گا ﴿۱۰﴾ جو گنوار پیچھے رہ گئے وہ تم سے کہیں گے کہ ہم کو ہمارے مال اور اہل وعیال نے روک رکھا آپ ہمارے لئے (خدا سے) بخشش مانگیں۔ یہ لوگ اپنی زبان سے وہ بات کہتے ہیں جو ان کے دل میں نہیں ہے۔ کہہ دو کہ اگر خدا تم (لوگوں) کو نقصان پہنچانا چاہے یا تمہیں فائدہ پہنچانے کا ارادہ فرمائے تو کون ہے جو اس کے سامنے تمہارے لئے کسی بات کا کچھ اختیار رکھے (کوئی نہیں) بلکہ جو کچھ تم کرتے ہو خدا اس سے واقف ہے ﴿۱۱﴾ بات یہ ہے کہ تم لوگ یہ سمجھ بیٹھے تھے کہ پیغمبر اور مومن اپنے اہل وعیال میں کبھی لوٹ کر آنے ہی کے نہیں۔ اور یہی بات تمہارے دلوں کو اچھی معلوم ہوئی۔ اور (اسی وجہ سے) تم نے برے برے خیال کئے اور (آخرکار) تم ہلاکت میں پڑ گئے ﴿۱۲﴾ اور جو شخص خدا پر اور اس کے پیغمبر پر ایمان نہ لائے تو ہم نے (ایسے) کافروں کے لئے آگ تیار کر رکھی ہے ﴿۱۳﴾ اور آسمانوں اور زمین کی بادشاہی خدا ہی کی ہے۔ وہ جسے چاہے بخشے اور جسے چاہے سزا دے۔ اور خدا بخشنے والا مہربان ہے ﴿۱۴﴾ جب تم لوگ غنیمتیں لینے چلو گے تو جو لوگ پیچھے رہ گئے تھے وہ کہیں گے ہمیں بھی اجازت دیجیئے کہ آپ کے ساتھ چلیں۔ یہ چاہتے ہیں کہ خدا کے قول کو بدل دیں۔ کہہ دو کہ تم ہرگز ہمارے ساتھ نہیں چل سکتے۔ اسی طرح خدا نے پہلے سے فرما دیا ہے۔ پھر کہیں گے (نہیں) تم تو ہم سے حسد کرتے ہو۔ بات یہ ہے کہ یہ لوگ سمجھتے ہی نہیں مگر بہت کم ﴿۱۵﴾ جو گنوار پیچھے رہ گئے تھے ان سے کہہ دو کہ تم ایک سخت جنگجو قوم کے (ساتھ لڑائی کے) لئے بلائے جاؤ گے ان سے تم (یا تو) جنگ کرتے رہو گے یا وہ اسلام لے آئیں گے۔ اگر تم حکم مانو گے تو خدا تم کو اچھا بدلہ دے گا۔ اور اگر منہ پھیر لو گے جیسے پہلی دفعہ پھیرا تھا تو وہ تم کو بری تکلیف کی سزا دے گا ﴿۱۶﴾ نہ تو اندھے پر گناہ ہے (کہ سفر جنگ سے پیچھے رہ جائے) اور نہ لنگڑے پر گناہ ہے اور نہ بیمار پر گناہ ہے۔ اور جو شخص خدا اور اس کے پیغمبر کے فرمان پر چلے گا خدا اس کو بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے تلے نہریں بہہ رہی ہیں۔ اور جو روگردانی کرے گا اسے برے دکھ کی سزا دے گا ﴿۱۷﴾ (اے پیغمبر) جب مومن تم سے درخت کے نیچے بیعت کر رہے تھے تو خدا ان سے خوش ہوا۔ اور جو (صدق وخلوص) ان کے دلوں میں تھا وہ اس نے معلوم کرلیا۔ تو ان پر تسلی نازل فرمائی اور انہیں جلد فتح عنایت کی ﴿۱۸﴾ اور بہت سی غنیمتیں جو انہوں نے حاصل کیں۔ اور خدا غالب حکمت والا ہے ﴿۱۹﴾ خدا نے تم سے بہت سی غنیمتوں کا وعدہ فرمایا کہ تم ان کو حاصل کرو گے سو اس نے غنیمت کی تمہارے لئے جلدی فرمائی اور لوگوں کے ہاتھ تم سے روک دیئے۔ غرض یہ تھی کہ یہ مومنوں کے لئے (خدا کی) قدرت کا نمونہ ہو اور وہ تم کو سیدھے رستے پر چلائے ﴿۲۰﴾ اور اَور (غنیمتیں دیں) جن پر تم قدرت نہیں رکھتے تھے (اور) وہ خدا ہی کی قدرت میں تھیں۔ اور خدا ہر چیز پر قادر ہے ﴿۲۱﴾ اور اگر تم سے کافر لڑتے تو پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتے پھر کسی کو دوست نہ پاتے اور نہ مددگار ﴿۲۲﴾ (یہی) خدا کی عادت ہے جو پہلے سے چلی آتی ہے۔ اور تم خدا کی عادت کبھی بدلتی نہ دیکھو گے ﴿۲۳﴾ اور وہی تو ہے جس نے تم کو ان (کافروں) پر فتحیاب کرنے کے بعد سرحد مکہ میں ان کے ہاتھ تم سے اور تمہارے ہاتھ ان سے روک دیئے۔ اور جو کچھ تم کرتے ہو خدا اس کو دیکھ رہا ہے ﴿۲۴﴾ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے کفر کیا اور تم کو مسجد حرام سے روک دیا اور قربانیوں کو بھی کہ اپنی جگہ پہنچنے سے رکی رہیں۔ اور اگر ایسے مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں نہ ہوتیں جن کو تم جانتے نہ تھے کہ اگر تم ان کو پامال کر دیتے تو تم کو ان کی طرف سے بےخبری میں نقصان پہنچ جاتا۔ (تو بھی تمہارے ہاتھ سے فتح ہوجاتی مگر تاخیر) اس لئے (ہوئی) کہ خدا اپنی رحمت میں جس کو چاہے داخل کرلے۔ اور اگر دونوں فریق الگ الگ ہوجاتے تو جو ان میں کافر تھے ان ہم دکھ دینے والا عذاب دیتے ﴿۲۵﴾ جب کافروں نے اپنے دلوں میں ضد کی اور ضد بھی جاہلیت کی۔ تو خدا نے اپنے پیغمبر اور مومنوں پر اپنی طرف سے تسکین نازل فرمائی اور ان کو پرہیزگاری کی بات پر قائم رکھا اور وہ اسی کے مستحق اور اہل تھے۔ اور خدا ہر چیز سے خبردار ہے ﴿۲۶﴾ بےشک خدا نے اپنے پیغمبر کو سچا (اور) صحیح خواب دکھایا۔ کہ تم خدا نے چاہا تو مسجد حرام میں اپنے سر منڈوا کر اور اپنے بال کتروا کر امن وامان سے داخل ہوگے۔ اور کسی طرح کا خوف نہ کرو گے۔ جو بات تم نہیں جانتے تھے اس کو معلوم تھی سو اس نے اس سے پہلے ہی جلد فتح کرادی ﴿۲۷﴾ وہی تو ہے جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت (کی کتاب) اور دین حق دے کر بھیجا تاکہ اس کو تمام دینوں پر غالب کرے۔ اور حق ظاہر کرنے کے لئے خدا ہی کافی ہے ﴿۲۸﴾ محمدﷺ خدا کے پیغمبر ہیں اور جو لوگ ان کے ساتھ ہیں وہ کافروں کے حق میں سخت ہیں اور آپس میں رحم دل، (اے دیکھنے والے) تو ان کو دیکھتا ہے کہ (خدا کے آگے) جھکے ہوئے سر بسجود ہیں اور خدا کا فضل اور اس کی خوشنودی طلب کر رہے ہیں۔ (کثرت) سجود کے اثر سے ان کی پیشانیوں پر نشان پڑے ہوئے ہیں۔ ان کے یہی اوصاف تورات میں (مرقوم) ہیں۔ اور یہی اوصاف انجیل میں ہیں۔ (وہ) گویا ایک کھیتی ہیں جس نے (پہلے زمین سے) اپنی سوئی نکالی پھر اس کو مضبوط کیا پھر موٹی ہوئی اور پھر اپنی نال پر سیدھی کھڑی ہوگئی اور لگی کھیتی والوں کو خوش کرنے تاکہ کافروں کا جی جلائے۔ جو لوگ ان میں سے ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ان سے خدا نے گناہوں کی بخشش اور اجر عظیم کا وعدہ کیا ہے ﴿۲۹﴾

PARA / CHAPTER 26
SURAH NAME Al-Fath
CLASSIFICATION Medinan – Madani Surah
SURAH NO 48
DOWNLOAD Surah Al Fath MP3 Download
DOWNLOAD Surah Al Fath Urdu Translation MP3 Download
DOWNLOAD Surah Al Fath English Translation MP3 Download
VOICE Dr Israr Ahmed

About Surah Al Fath

The sura al Fath is a Medinan surah. It composes 29 verses. Its classification order in the Holy Quran is the number 48. In the order of revelation, it ranks 111. There is no verse of prostration in this surah.Listen to it or download this Surah Recitation in mp3 format free from our site. Read surah with Translation in Urdu, English, and Arabic Text free. Read Surah Fath with Urdu Translation or tarjuma in text and audio mp3 – It is the 48 Surah in the Quran with 29 verses, you can read full Surah Fath with Urdu Translation or tarjuma online. The surah’s position in the Quran in Juz 26 and it is called Madani sura.

Name:الفتح, Al-Fath

Name taken from Verse 1 where there is a mention of the word “Fath”. Name applied to whole Surah as in it is a tiding of a great victory Allah granted to Prophet and believers.

١ إِنَّا فَتَحْنَا لَكَ فَتْحًا مُبِينًا
1 Indeed, We have given you, [O Muhammad], a clear conquest

Surah Details

ENGLISH NAME: Victory.
CHAPTER NUMBER: 48
SURAH FATH TOTAL VERSES: 29
SURAH FATH TOTAL WORDS: 560
TOTAL UNIQUE WORDS WITHOUT REPETITION: 362
TOTAL LETTERS: 2,510
REVELATION PERIOD:
Medinan, Approx. 628 – 629 AD

Main Characters

God, Prophet Muhammad, Believers, Hypocrites, Believers In Old Scriptures.

Sura Main Topics

God Has Given Muhammad A Manifest Victory, Allegiance On Prophet’s Hand Is Like On God’s Hand, Excuses Of Companions for Not Going For Battles, Promise Of Future Booty/Spoils, Dream Of Prophet Of Doing Hajj In Mecca Is Truth.

Surah Key Verses

١٦ قُلْ لِلْمُخَلَّفِينَ مِنَ الْأَعْرَابِ سَتُدْعَوْنَ إِلَىٰ قَوْمٍ أُولِي بَأْسٍ شَدِيدٍ تُقَاتِلُونَهُمْ أَوْ يُسْلِمُونَ ۖ فَإِنْ تُطِيعُوا يُؤْتِكُمُ اللَّهُ أَجْرًا حَسَنًا ۖ وَإِنْ تَتَوَلَّوْا كَمَا تَوَلَّيْتُمْ مِنْ قَبْلُ يُعَذِّبْكُمْ عَذَابًا أَلِيمًا

16 Say to those who remained behind of the bedouins, “You will be called to [face] a people of great military might; you may fight them, or they will submit. So if you obey, Allah will give you a good reward; but if you turn away as you turned away before, He will punish you with a painful punishment.”

١٨ لَقَدْ رَضِيَ اللَّهُ عَنِ الْمُؤْمِنِينَ إِذْ يُبَايِعُونَكَ تَحْتَ الشَّجَرَةِ فَعَلِمَ مَا فِي قُلُوبِهِمْ فَأَنْزَلَ السَّكِينَةَ عَلَيْهِمْ وَأَثَابَهُمْ فَتْحًا قَرِيبًا

18 Certainly was Allah pleased with the believers when they pledged allegiance to you, [O Muhammad], under the tree, and He knew what was in their hearts, so He sent down tranquillity upon them and rewarded them with an imminent conquest

٢٥ هُمُ الَّذِينَ كَفَرُوا وَصَدُّوكُمْ عَنِ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَالْهَدْيَ مَعْكُوفًا أَنْ يَبْلُغَ مَحِلَّهُ ۚ وَلَوْلَا رِجَالٌ مُؤْمِنُونَ وَنِسَاءٌ مُؤْمِنَاتٌ لَمْ تَعْلَمُوهُمْ أَنْ تَطَئُوهُمْ فَتُصِيبَكُمْ مِنْهُمْ مَعَرَّةٌ بِغَيْرِ عِلْمٍ ۖ لِيُدْخِلَ اللَّهُ فِي رَحْمَتِهِ مَنْ يَشَاءُ ۚ لَوْ تَزَيَّلُوا لَعَذَّبْنَا الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْهُمْ عَذَابًا أَلِيمًا

25 They are the ones who disbelieved and obstructed you from al-Masjid al-Haram while the offering was prevented from reaching its place of sacrifice. And if not for believing men and believing women whom you did not know – that you might trample them and there would befall you because of them dishonor without [your] knowledge – [you would have been permitted to enter Makkah]. [This was so] that Allah might admit to His mercy whom He willed. If they had been apart [from them], We would have punished those who disbelieved among them with painful punishment

٢٧ لَقَدْ صَدَقَ اللَّهُ رَسُولَهُ الرُّؤْيَا بِالْحَقِّ ۖ لَتَدْخُلُنَّ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ إِنْ شَاءَ اللَّهُ آمِنِينَ مُحَلِّقِينَ رُءُوسَكُمْ وَمُقَصِّرِينَ لَا تَخَافُونَ ۖ فَعَلِمَ مَا لَمْ تَعْلَمُوا فَجَعَلَ مِنْ دُونِ ذَٰلِكَ فَتْحًا قَرِيبًا

27 Certainly has Allah showed to His Messenger the vision in truth. You will surely enter al-Masjid al-Haram, if Allah wills, in safety, with your heads shaved and [hair] shortened, not fearing [anyone]. He knew what you did not know and has arranged before that a conquest near [at hand].

٢٩ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ ۚ وَالَّذِينَ مَعَهُ أَشِدَّاءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ ۖ تَرَاهُمْ رُكَّعًا سُجَّدًا يَبْتَغُونَ فَضْلًا مِنَ اللَّهِ وَرِضْوَانًا ۖ سِيمَاهُمْ فِي وُجُوهِهِمْ مِنْ أَثَرِ السُّجُودِ ۚ ذَٰلِكَ مَثَلُهُمْ فِي التَّوْرَاةِ ۚ وَمَثَلُهُمْ فِي الْإِنْجِيلِ كَزَرْعٍ أَخْرَجَ شَطْأَهُ فَآزَرَهُ فَاسْتَغْلَظَ فَاسْتَوَىٰ عَلَىٰ سُوقِهِ يُعْجِبُ الزُّرَّاعَ لِيَغِيظَ بِهِمُ الْكُفَّارَ ۗ وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ مِنْهُمْ مَغْفِرَةً وَأَجْرًا عَظِيمًا

29 Muhammad is the Messenger of Allah; and those with him are forceful against the disbelievers, merciful among themselves. You see them bowing and prostrating [in prayer], seeking bounty from Allah and [His] pleasure. Their mark is on their faces from the trace of prostration. That is their description in the Torah. And their description in the Gospel is as a plant which produces its offshoots and strengthens them so they grow firm and stand upon their stalks, delighting the sowers – so that Allah may enrage by them the disbelievers. Allah has promised those who believe and do righteous deeds among them forgiveness and a great reward.

Summary Of Surah

48: 1-4(O Muhammad God Has Given You A Manifest Victory, And Sent Peace Into The Hearts Of Believers), 5-7(Destination Of Heaven And Hell For Believers And Hypocrites Respectively), 8(Muhammad Sent As Shahid, Mubashir, Nazir), 10(Allegiance On Prophet’s Hand Is Like On God’s Hand), 11-12(Excuses Of Not Going For Battles, They Think Believers Will Not Return Back), 15-17( They Want To Go With You When Chances Of Getting Spoils Booty With Ease, No Blame On Sick, Lame, Blind If Don’t Go For Fight), 18(Allegiance Of Prophet Beneath The Tree), 21-21(Promise Of Future Booty/Spoils), 22&25(Allah Can Defeat The Disbelievers Now But He Has A Different Plan, Also Because Some Believers Are Still There In Mecca Between Enemies), 27(Dream Of Prophet Of Doing Hajj In Mecca Is Truth), 29( Characteristics Of Believers In Old Scriptures)

Explanation And Back Ground

This Surah has 29 verses divided into 4 Rukus/Sections. This is a Madni Surah revealed around 6 AH at the beginning of 628 AD after the Treaty of Hudaibiyah took place. Name taken from verse 1: إِنَّا فَتَحْنَا لَكَ فَتْحًا مُبِينًا and this name is not only its name but also the title and topic of the Surah as it deals with the clear victory that God granted Prophet Muhammad. There are traditions narrated from Umar Bin Khattab that this Surah revealed when we were returning back from Hudaibiyah.

The Prophet had a dream that he was in Mecca and performed the Umrah. Prophet considered it a sort of Divine inspiration as was also confirmed later by verse 27 of this Surah “ لَقَدْ صَدَقَ اللَّهُ رَسُولَهُ الرُّؤْيَا بِالْحَقِّ”. Prophet decided to go to Mecca although it looked impossible as there had been many battles between Meccans and Muslims since last 6 years and Meccans banned them from visiting Kaaba. However, Prophet with almost 1400 companions left Madina. These months of Zil Qadah and Zil Hajj were considered as sacred, and not only war is prohibited during these days, but also even an enemy could not attack or stop its enemy from doing the pilgrimage. Quraysh thus were in a confusion as if they Allow Muhammad than in all Arab they could lose their image as tribes around might think that they got afraid of Muhammad and if they stop them than it would be against the centuries-old custom of Arabia. But after all, they decided to stop the caravan of Muslims outside Mecca. Hearing the news of an army from Mecca prophet changed his route and reached Hudaibiyah on the boundary of the Sacred region of Mecca.

Quraysh sent Urwah bin Masud to negotiate with Prophet but Prophet gave the simple answer that they had the intention of performing the religious duty of pilgrimage and nothing else. When Urwah came back, he told Quraysh that he had seen such a reverence of Muhammad’s followers towards him that he never saw in the courts of kings of Persia and Abbasiniya. His followers even not let the water of his ablution fall on the ground but take it in their hands and rub on their faces and bodies. It would be best if you think twice before dealing with Muhammad now.

Quraysh tried to provoke Muslims by sudden attacks so that they can blame them of fighting, but all their plans failed. Then Prophet sent Usman bin Affan as his messenger to Mecca to convey directly to the chiefs of Mecca about their intention and that they have come with the sacrificial animals only for the sake of visiting Kaaba. Quraysh withheld Usman and rumor spread that Usman had been killed. Now killing a messenger was a great crime and there was such a wave of anger in Muslims that Prophet decided to enter Mecca and before that took an oath of death from all companions that they would fight till their death. This oath is known as the pledge of Ridwan. Muslims were just 1400 in number, outside their home city and almost without weapons but even then all companions gave their oath. Later Usman’s death rumors proved false, and he came back along with Suhail Bin Amr from Mecca to negotiate with Muslims. After long talks, the following contract negotiated

1- There would be no war between the two parties for the coming ten years

2- All Arabs would have the choice of going with either of the two parties

3- During these 10 years if anyone from Meccan’s side accept Islam without consent of his elders and try to go to Madina, Muslims would return that person but if someone came from Madina than he would not be returned

4- Muslims would go back this year and next year they would come for Umrah only with a sword in sheaths and no other weapon and can stay for three days.

Muslims were not happy on all this and thought it as humiliating so much so that Umar bin Khattab started doubting and asked Abu Bakr Is Muhammad not God’s Messenger, and are they not polytheists? Then, why should we agree to what is humiliating to our Faith? Muslims, in general, were disturbed especially on the condition of returning Muslim fellow to Meccan’s and the other one of returning back without Umrah as they were also thinking that Prophet had a dream from God and in that case, it would become wrong if they return back without performing. Prophet told them that in his dream, he only saw that he was performing Tawaf of Kaaba and had not been shown the time or year of this event.

The Prophet asked the companions to slaughter their animals, shave their heads, and put off the Ahrams. But no one moved. Prophet felt much grieved as up till this time it never happened that he said something and should not be done immediately by the companions. Seeing his grief Prophet’s wife, Umm Salmah told him that he should go and slaughter his own animal and ask the barber to shave his head, seeing this people would have no way to do the same and they been confirmed that your decision would not be changed. The same thing happened. On the way back to Madina all were depressed and lowly until when they reached Dajnan or Kura al Ghamin, this Surah came down. This Surah clearly told them that this treaty was not a defeat but a great victory and soon after that everyone realized in coming days when its benefits began to appear. First of which was that they got a relief from war, and now they could entirely focus on the propagation of Islam. Before that Prophet and his followers were considered as rebels but this treaty itself showing that Meccans accepted them as a separate state and not only this the condition of allowing Muslims to visit Kaaba shows that they were also accepted as an admitted religion of Arabia. They also got time to establish themselves in the area and to crush the other opponents in the area and just three months after Hudaibiyah, Khaiber, the principal fort of the Jews, was conquered and after it the Jewish regions of Fadak, Wad-il Qura, Taima and Tabuk also came to Muslims one after the other. Thus, within two years after Hudaibiyah, the balance of power in Arab was so changed that the power of the Quraysh and pagans gave way, and the domination of Islam became evident.

Credit:: Description Quoted From thelastdialogue

Read Surah Al Fath Tafseer in text and audio MP3. You can read and listen full tafseer of Surah Al Fath.

You can easily download full Surah Al Fath Tafseer.

Download Full Tafseer of Surah Al Fath in MP3.

Surah Al Fath Tafseer

Listen to Surah Al Fath Tafseer in easy and understandable words by Dr Israr Ahmed. You can listen to the Tafseer of the complete Surah Al Fath in the voice of Dr Israr Ahmad to understand its meaning and obey its orders. Now it is easy to understand the teachings of the Surah Al Fath as the complete and detailed Tafsir of Surah Al Fath is available at BusyRoute.com

Surah Al Fath is originally present in the Arabic language. Therefore, it is not easy to understand its real meaning and teachings by any non-native person. In Pakistan, many people don’t know Arabic, so they look for easy and understandable Surah Al Fath Tafsir in Urdu so that they can understand the true meaning of the Surah Al Fath.

Many Surah Al Fath Tafsirs are available but are not easy to understand by the layman. BusyRoute is providing you the opportunity to listen to Audio Surah Al Fath Tafseer in the voice of Dr Israr Ahmed. He is a well-known Muslim scholar and has many followers around the world. He explains the teachings of the Surah Al Fath in easy and understandable words that anyone can understand.

On this page, you can find Full Audio Surah Al Fath Tafseer and listen to it. You can also download the Audio Surah Al Fath Tafsir on your devices to listen to it later. Surah Al Fath Tafseer MP3 becomes easy to listen to. With that, you can listen to it anytime when you are free while traveling or doing anything that provides a quiet listening time. Just play the Surah Al Fath Tafseer Online directly at BusyRoute if you have an active internet connection and listen to it. If you download Surah Al Fath Tafseer Audio on your devices, you can listen to it without an active internet connection available.

It is a must for everyone to learn the true meaning of the Surah Al Fath and Audio Surah Al Fath Tafseer is an easy way to do it. Listen Surah Al Fath Tafseer and bring improvement in your way of life with the teachings of Islam.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *